Top Trending

Talash By Maryam Ahmed Article


Talash By Maryam Ahmed Article 

Best Readers Library presents a new Urdu Social Romantic Novel by Writer...

Maryam Ahmed is a new social writer. Her unique writing style must grab your attention.

Best Readers Library give a platform for the new writers to write online and show their writing abilities and skills. 

Hope you like this novel. 

If  you like this Urdu Novel Please Comments Below, We are waiting for your kind response...

Thanks for your kind support...

تلاش



اِس دنیا میں انسان بالکل اکیلا آتا ہے اور اِس بات میں بھى کوئى شک نہیں کہ اِس دنیا سے جاتے ہوئے بھى بالکل اکیلا ہى ہوتا ہے۔ تو بات صرف اِس دنیا میں آنے سے لیکر اِس دنیا سے جانے تک کے درمیان میں ہى رہ جاتى ہے۔ زندگى کے ہر فیز میں ہمیں کسى نہ کسى کى تلاش ضرور رہتى ہے۔ بچپن میں ہر چیز کو پا لینے کى تلاش، اچھے دوستوں کى تلاش اور چھوٹے چھوٹے خوابوں کى تلاش رہتى ہے۔ جوانى کى سیڑھى چڑھتے ہیں تو اپنے خوابوں کى تلاش، اپنى من چاہى خواہشوں کى تلاش اور اچھے ہمسفر کى تلاش رہتى ہے۔ بڑھاپے میں اُن لوگوں کى تلاش جنہیں ہم زندگى کى دوڑ میں پیچھے چھوڑ آتے ہیں، اُن یادوں کے حصار کى تلاش جو ہمیں خوشى دیتى تھى۔

ہر انسان اپنے اندر کوئى نہ کوئى جنگ ضرور لڑ رہا ہوتا ہے۔ کچھ لوگ یہ جنگ جیت جاتے ہیں اور خود کو آگے بڑھنے کے لئے تیار کر لیتے ہیں۔ مگر "خوف" ہمارے اندر کا خوف ایک  ایسى جنگ ہے جس سے بہت ہمت سے لڑنا پڑتا ہے۔ یہ اندر کا خوف انسان کو مزید کمزور کر دیتا ہے پھر چاہے وہ امتحان میں فیل ہونے کا خوف ہو، کسى کے دور جانے کا خوف ہو، کسى کے ہمیشہ بچھڑ  کے جانے کا خوف ہو، کسى کے ناراض ہو جانے کا خوف ہو، کسى کے راز بتا دینے کا خوف ہو یا میں کچھ بھى نہیں کر سکتا جیسا خوف ہو۔ یہ انسان کو صرف کمزور کرتے ہیں ایسے خوف کو اپنى کمزورى سمجھ کر منہ نہیں موڑ لینا چاہئے۔ خود سے لڑ کر جیت حاصل کرنا خود کو اندھیروں سے نکال کر اُجالوں کى طرف لانے کے مترادف ہوتا ہے۔
ہم دوسروں سے رشتہ صرف  اپنے مطلب کے لئے بناتے ہیں۔ اپنى تنہائى کو دور کرنے کے لیے، صرف اپنے مسلئے بتا کر اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے دوسروں کا سہارا لیتے ہیں۔ کبھى یہ نہیں سوچتے کہ اُس شخص کو بھى ہمارى ضرورت ہو سکتى ہے۔ بظاہر خوش نظر آنے والا شخص واقع خوش ہے یا صرف میرے لئے ہى اپنے مسائل نہیں بتا رہا ہے۔

ہم ایسے دور میں ہیں جہاں کہنے کو تو سارے رشتے ہى صرف مطلب کے ہوتے ہیں مگر اندر ہى اندر یہ بھى چاہ رہے ہوتے ہیں کہ کوئى ہمیں بھى تو سمجھنے والا ملے۔ سب اِسے تلاش میں ہوتے ہیں کہ کبھى تو مجھے بھى کوئى مخلص ملے گا لیکن کوئى بھى خود مخلص بننے کى کوشش نہیں کر رہا ہوتا۔ وہ کہتے ہیں نہ اپنے لئے تو سب ہى جى لیتے ہیں پر دوسروں کے لیے جینا ہى اصل جینا ہوتا ہے۔ دوسروں کى تلاش کو ختم کرے گے تو اپنى تلاش کو بھى منزل ملے گى۔ یہ تلاش صرف ہم عمر ہى پورى نہیں کر سکتے، ہر عمر کے لوگ ہو سکتے ہیں۔ یہ تلاش جنس کو لیکر بھى بالاتر ہے۔ عمر میں بڑے لوگ اچھا مشورہ دے سکتے ہیں، ہم عمر اچھا دلاسہ دے سکتے ہیں اور چھوٹے اچھا عمل دے جاتے ہیں۔

تنہائى سے لڑنے کے لئے اعلٰى ظرف اور باہمت ہونا ضرورى ہے ورنہ نہ چاہتے ہوئے بھى ہم سب کو خود سے دور کر بیٹھتے ہیں۔ سب کچھ جانتے ہوئے بھى کسى کو اکیلا چھوڑ دینا کہا کا بڑا پن ہے۔ کیا ہوا جو کسى نے ہمارا ساتھ نہیں دیا ہم تو کسى کا سہارا بن سکتے ہیں۔ ہمارى وجہ سے اگر کسى کى تلاش ختم ہو جاتى ہے تو اِس سے بڑا سکون اور کیا ہوتا ہے۔

کسى کا ساتھ دے کر، اُسکے ساتھ کچھ وقت گزار کر، اُسکے اندر مثبت سوچ پیدا کر کے، اُسکے لیے سکون کا باعث بن کر کسى حالت میں تو اُسکى تلاش ختم کى جا سکتى ہے۔ کسى کى تلاش ختم کرو گے تو کل تمہیں بھى وہ لوٹا دیا جائے گا جس کے تم حقدار تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

No comments